مان جاؤ جی!

 



مان جاؤ جی!
بات تھوڑی پرانی ہو چکی ہے لیکن لگتا ہے جیسے کل کی ہی بات ہے۔ مے اپنے ممی پاپا اور دادی کے ساتھ رہتا ہوں، ایک بار میرے ممی پاپا کو میرے ماما کی بیٹی کی شادی میں لدھیانہ جانا پڑا، ان کے ایک ہی بیٹی ہے اس وجہ سے شادی بھی بڑی دھوم دھام سے ہو رہی تھی۔ دقت یہ تھی کہ میرے بی ٹیک کے اےگجام چل رہے تھے اس مے جا نہیں سکتا تھا اور میری نانی بہت بزرگ ہونے کی وجہ سے نہیں جا سکتی تھی وہ سارا دن یا تو عبادت کرتی رہتی ہے یا بیڈ پر لیٹی خرراٹی مارتی ہے۔ لہذا یہ طے ہوا کہ ایک ہفتے کے لئے میرے تاؤ جی کی چھوٹی بہو جن کی شادی صرف گزشتہ ماہ ہی ہوئی تھی، کو بلا دیا جائے۔ پاپا نے تاؤ جی کو فون کر کے ساری بات بتادي اور کی چھوٹی بھابھی کو بھیجنے کے لیے کہہ دیا۔ دوسرے دن چھوٹے بھیا بھابھی کو لے کر آ گئے تو ممی پاپا شادی میں چلے گئے، بھیا بھی بھابھی کو چھوڑ کر شام کی ٹرین سے گاؤں چلے گئے۔ اس طرح مے، بھابھی اور دادی ہی اب گھر میں تھے۔

بھابھی 5 بہنوں میں سب سے چھوٹی ہے اور اس وقت صرف اٹھارہ سال کی تھی جبکہ میرے بھیا 35 سال کے تھے، اس بیمیل شادی کا سبب بھابھی کے والد کا نہ ہونا اور بہت ہی غریب ہونا تھا ادھر بے روزگار اور نشےڈي ہونے کی وجہ سے بھیا کی بھی شادی نہیں ہو رہی تھی لیکن تاؤ جی پولیس میں انسپکٹر تھے لہذا انہوں نے کسی طرح چکر چلا کر یہ شادی کروا لی۔ بھابھی کیا تھی بالکل اپسرا، اتنی خوبصورت کہ چھونے دو تو میلی ہو جائے۔ لیکن میرے دل میں ان کے لئے کوئی بھی غلط خیال نہیں تھا۔ اس دن جب مے بھیا کو اسٹیشن چھوڑ کر گھر آیا تو میں نے بھابھی کی کمر میں ہاتھ ڈال کر کہا، "اور سناؤ بھابھی، کیسی رہی سہاگ رات اور کس طرح کٹی پچھلا مہینہ" بھابھی نے کوئی جواب نہیں دیا چپ چاپ كچن میں جا کر کھانا بنانے لگی۔ میں نے بھی کوئی توجہ نہیں دی۔ رات کو ممی پاپا تھے نہیں سو مے جاکر ایک كواٹر وہسکی کا خاموشی سے لا کر پی گیا اور بھابھی سے بولا، "بھابھی جلدی کھانا لگا دو، مجھے نیند آ رہی ہے" بھابھی بولی، "نیند آ رہی ہے یا دارو چڑھ گئی ہے" میں نے آہستہ سے ان سے خاموش رہنے کی رکویسٹ کی اور فوری طور پر کمرے میں جا کر لیٹ گیا۔ لیکن مے سٹور سے بھابھی کے لئے بستر نکالنا بھول گیا۔ رات میں جب مینے کروٹ لی تو مجھے لگا کہ کوئی میرے سوا لیٹا ہے، میں نے اٹھ کر لائٹ جلا کر دیکھا تو بھابھی میرے بیڈ پر ہی لیٹی تھی۔ سوتے میں ان کے سینے سے پلو ہٹ گیا تھا اور نیچے سے بھی ساڈی گھٹنوں سے اوپر آ چکی تھی۔ ان مست بریسٹ اور ہموار دودیا گانڈ کو دیکھ کر میرا سارا نشہ ہرن ہو گیا۔ بھابھی کہی جگ نہ جائے اس لیے میں نے فورا روشنی بند کر دی لیکن وہ بریسٹ اور گانڈ کا سین میری حالت پتلی کر رہا تھا۔ مے آہستہ سے بھابھی کے سوا میں آکر لیٹ گیا لیکن میری نیند اڑ چکی تھی۔ میں نے آہستہ سے اپنی شلوارکو اتار کر پھینک دیا اور صرف انڈرویئر میں لیٹ گیا پھر آہستہ سے میں نے ایک ہاتھ میں قانون کی ننگی پیٹ پر اور ایک ٹانگ اس کی ہموار گانڈ پر رکھ لی، جب میں نے دیکھا بھابھی نے کوئی نوٹس نہیں لیا تو میں نے آہستہ سے اپنی ٹانگ اوپر کھسکا کر اپنا ہاتھ ان کی مست بریسٹ پر رکھ لیا۔ میرا گھٹنا اب ان کی چوت کو ٹچ کر رہا تھا۔ یہ پتہ چلنے پر کہ انہوں نے ٹائٹس نہیں پہن رکھی ہے، میرا لںڈ ٹائیٹ ہونے لگا اور مجھ پر مستی چھانے لگی میں نے دھیرے سے پھر اپنا گھٹنا ان رويےدار چوت پر رکھ کر انکی بریسٹ کو ہلکے سے دبانا شروع کر دیا۔ اب میرا مستی سے برا حال تھا اور میرا لںڈ بری طرح پھنپھنا رہا تھا۔ میں نے دھیرے سے اپنا جامہ بھی اتار دیا، اب میرا لنڈ پھنپھنا کر کھڑا تھا۔ میں نے دھیرے سے اپنا ہاتھ ان کی چوت پر رکھ دیا۔ ان کی چوت پر ہلکے ہلکے رويے سے محسوس ہو رہے تھے، مستی میں غلطی سے میرا ہاتھ نے چوت کو رگڑ دیا، بھابھی نے كسمسا کر میری طرف کروٹ لے کر ایک ٹانگ میرے اوپر رکھ کر میرے گلے میں ایک بازو ڈال لی تو میری سمجھ میں آیا کہ وہ شاید مجھے بھیا سمجھ رہی تھی لہذا اب میری ہمت اور بڑھ گئی۔ اب میرا لنڈ انکی چوت سے ٹکرا رہا تھا میں نے آہستہ سے ان کے بلاؤز کے ہک کھول دئے اور پھر پیچھے سے آہستہ سے ان برا کا ہک بھی کھول دیا
اب ان کی بریسٹوں کو میں نے آہستہ آہستہ سہلانا شروع کر دیا۔ آپ لوگ شاید یقین نہیں کریں گے لیکن اس وقت مجھے جنت کا مزہ آ رہا تھا۔ اچانک بھابھی نے كنمنا کر میرا ہاتھ پکڑ لیا اور بولی، "مان جاؤ جی! آپ سے ہوتا هواتا تو کچھ ہے نہیں بس اپنا لںڈ میری چوت سے رگڑ کر پانی نکال کر مجھے جلتا چھوڑ کر سو جاؤ گے" تب مجھے اصلیت پتہ چلی کہ بھیا اب تک بھابھی کو چود نہیں پائے ہے، وہ نشہ اتنا زیادہ کرتے ہیں کہ ان کا لںڈ پھر کھڑا ہی نہیں ہوتا تھا۔ اب تو یہ جان کر کہ بھابھی ابھی تک کنواری ہے، میرا لنڈ بالکل چھڑی کی طرح براہ راست تن گیا۔ میں نے آہستہ سے کمر آگے کرکے لںڈ کا دباب ان کی چوت پر ڈال کر انہیں اپنی بانہوں میں لے لیا۔ جیسے ہی میرے لنڈ کو انہوں نے محسوس کیا ویسے ہی وہ چونک کر بولی، "ارے بھےيياجي آپ! اے خدا، میں ان کو سمجھ رہی تھی، بھےيياجي یہ سب غلط ہے، کسی کو پتہ چل گیا تو" میں نے بھابھی کو اور کس کر باںہوں میں دبوچ کر اپنے لنڈ کا دباؤ بڑھاتے ہوئے بولا، "کیا بھابھی! گھر میں کوئی نہیں ہے، میرے اور تمہارے سوا یہ بات کسے پتہ چلے گی" بھابھی پر بھی آہستہ آہستہ مستی چھا رہی تھی سو وہ بولی، "ٹھیک ہے بھیا! جیسا تم ٹھیک سمجھو "یہ سن کر اب میں نشچنت ہو گیا، میں نے بھابھی سے کہا،" بھابھی! پلیز ذرا یہ کپڑے اتار دو،ننگے ہوکر اگر چدائی كراوگي تو بہت مزہ آئے گا "بھابھی دونوں ہاتھو سے اپنا چہرہ ڈھك کر بولی،" مجھے شرم آتی ہے، "تب میں نے خود ہی اٹھ کر ان کی ساڑی اتار کر سارے کپڑے اتار دئے اور نائیٹ بلب بند کر کے ٹیوب لائٹ جلا دی۔ بھابھی کا ننگا جسم دیکھ کر میرا لنڈ سیاہ سانپ کی طرح پھپھكارنے لگا، بھابھی کی سنتری جیسی دودیا چچیاں مست ٹائیٹ ہو رہی تھی، ان کی گلابی نپل براہ راست تنے مجھے للکار رہے تھے۔ جیسے ہی میں نے روشنی جلائی، بھابھی بولی، "ہیلو بھیا! پلیج روشنی بند کر دو نا، مجھے بہت شرم آ رہی ہے" "کیا بھابھی! روشنی میں چودنے اور چدوانے کا الگ ہی مزہ ہوتا ہے" مے ان کے سوا لیٹتا ہوا بولا ۔ "بڑے بیشرم ہو بھےيياجي"
اب میں بغیر کسی خوف کے بے خوف بھابھی کے ہوںٹھو کو چوس رہا تھا اور میرے ہاتھ ان مست سنتری جیسی بریسٹو کو مسل رہے تھے ساتھ ہی ساتھ مے آہستہ آہستہ کمر کو آگے پیچھے کرتے ہوئے اپنا لںڈ انکی مست چھوٹے چھوٹے رويےدار چوت پر رگڑ رہا تھا ۔ بھابھی بھی اب فل مستی میں آ چکی تھی لیکن مجھے پتہ تھا کہ ان کی چوت میں ابھی تک لںڈ پیلا نہیں گیا ہے اس مے بہت تسلی سے کام لے رہا تھا۔ میں نے اپنے پھنپھناتے ہوئے لنڈ کو دھیرے سے ان کے ہاتھ میں تھما دیا، "یہ ڈنڈا سا کیا پکڑا دیا بھیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہیلو مےييا! اتنا بڑا اور موٹا لںڈ ؟؟؟؟؟؟؟ یہ میری چوت میں کس طرح جائے گا، میری تو چوت کی دھججيا اڑ جائیں گی، نہ بھیا نا، پلیج اس آپ مجھے مت چودنا "بھابھی گڈگڈاتے ہوئے بولی۔ "تم پاگل ہو کیا بھابھی! چوت کی بھی کبھی دھججيا اڈي ہے؟ چوت تو بالکل ربڑ جیسی ہوتی ہے، اس میں جیسا بھی لںڈ پےلو وہ اسی کے سائیز میں پھیل جاتی ہے" مے بھابھی کو سمجھاتے ہوئے بولا۔ "سچی بھیا! دیکھ سکتے ہیں اپنی بھابھی کی چوت کا خیال رکھنا" "آپ بالکل فکر نہ کرو، صرف تھوڑا سا جب پہلی بار لںڈ تمہاری چوت میں جا کر اپنی جگہ بنائے گا تو درد ہوگا بس پھر دو چار بار اندر باہر ہوتے ہی جگہ بن جائے گی اور پھر موجا ہی موجا ہوگی میری بھابھی پیارے "
میں نے کس کر لںڈ کو بھابھی کی کمسن کنواری چوت پر رگڑنا شروع کر دیا، بھابھی بھی اب سسکاریاں لینے لگیں تھی۔ ان کی چوت پنيلي ہو چکی تھی۔ "ہیلو ہیلو! بہت مجا آ رہا ہے بھےيياجي، اتنا مجا تو مجھے آج تک نہیں ملا، وه بھیا ۔۔۔۔۔۔۔ اااااه میری جان، اب اپنے اس لںڈ کو میری چوت میں پےلو نہ ۔۔۔۔۔۔ او بھیا ۔۔۔۔۔۔ آپ کو صرف چودو اب ۔۔۔۔۔ زیادہ سے زیادہ میری چوت کی دھججيا ہی تو اڈےگي تو اڑ جانے دو بس اب تم میری چوت کو آج طریقے سے چود دو میرے بادشاہ "بھابھی کو اس طرح بڈبڑاتے تلاش کر کر مے سمجھ گیا کہ بھابھی اب مکمل طور سے مستی میں آ چکی ہے، میں نے ان دونوں کںدھو کو کس کر پکڑ کر ایک جھٹکے میں اپنا آدھا لںڈ انکی چوت میں ٹھاس دیا۔ "هااااي بھیا! مر گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔ پلیج اپنے لںڈ کو باہر نکال لو، میں تمہارے پاؤں پڑتی ہوں" بس بس میری جان تھوڑا سا صبر کرو، میں نے تمہیں سمجھایا تھا نا ۔۔۔۔۔۔ بس تھوڑا سا اور اس کے بعد پھر جنت ہے میری جان "یہ کہہ کر میں نے چچیوں کو رگڑتے ہوئے باقی کا لںڈ بھی بھابھی کی چوت میں پیل دیا۔" ہیلو ہیلو بے رحم! تیرے دل میں بالکل بھی رحم نہیں ۔۔۔۔۔۔۔ چھوڑ دے مجھے کمینے "بھابھی نے اب درد چھٹپٹ
اتے ہوئے گلیاں بكني شروع کر دی لیکن میں نے بغیر ان چھوڑے لںڈ کو ایک بار باہر نکال کر ایک جھٹکے میں پورا ٹھاس دیا، لںڈ بھابھی کی چوت کو چیرتا ہوا جڑ تک پےوشت ہو گیا "اے مر گئی کمینے! تو نے میری چوت پھاڑ ڈالا ۔۔۔۔۔۔۔۔ خدا کرے تیری بہن
کی چوت پھاڑ کے رکھ دے ۔۔۔۔۔۔۔۔ اب تو چھوڑ دے کمینے "کہتی ہوئی بہو زور زور سے رونے لگی۔ میں نے بھابھی کو پچكارتے ہوئے انہیں سمجھایا" میری جان لنڈ کو تمہاری چوت میں جس جگہ بنانی تھی وہ بنا چکا، اب جب مزے کی باری آئی تو تم چللا رہی ہو، میں نے تمہیں کیا کہا تھا؟ "" سچی کہہ رہے ہو بھےيياجي "" بالکل سچی میری جان "یہ کہہ کر میں نے بھابھی کی ٹانگیں اوپر کی طرف اٹھا کر پھیلا دی جس سے چوت بھی تھوڑی پھیل گئی اور لنڈ کو آرام سے پوری آنے جانے کو جگہ بھی مل گئی۔ اب میں نے بغیر رکے اپنے لنڈ کے دارالحکومت ایکسپریس بھابھی کی چوت کی پٹری پر فل سپیڈ سے دوڑا دی۔ ہیلو ہائے کرنے والی بھابھی اب کمر اچكا اچكا کر چدوانے میں تعاون کر رہی تھی۔ "ہیلو بھےيياجي! آپ صحیح کہہ رہے تھے، واقعی اب تو جنت کا سا مزہ آ رہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ اااه اور چودو میرے بادشاہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پورالنڈ اب ٹھاس دو میری چوت میں، اور چودو ااااه اااااه او میرے بادشاہ ااااااااه وه باااااس "یہ کہہ کر بھابھی مجھ سے کس کر چپک گئی۔ مجھے اپنےلنڈ پر گرم گرم لاوا سا بہتا محسوس ہوا، بھابھی مکمل طور پر مست ہوکر جھڈ چکی تھی، میری گاڑی بھی اب اسٹیشن کے قریب تھی، میں نے فل سپیڈ میں بھابھی کو چودنا شروع کر دیا، تھوڑی دیر میں میرے لنڈ نے بھی بھابھی کی چوت میں چشمہ چھوڑ دیا، کافی دیر تک ہم دونوں ایسے ہی پڑے رہے اور ایک دوسرے کی بانہوں میں ننگے ہی سو گئے ۔۔۔ رات میں ایک بار جب آنکھ کھلی تو دیکھالنڈ پھر کھڑا تھا میں نے بھابھی کی چوت میں ڈال کے پھر ایک بار بھرپور طریقے سے بھابھی کو چودا، اس وقت بھابھی نے بھی کمر نچا نچا کر چدائی کا مکمل لطف لیا پھر ہم لوگ ننگے ہی سو گئے، کپڑے پہننے اب ہم دونوں میں سے کسی کو بھی شاید ضرورت نہیں تھی۔

No comments:

Post a Comment

Thanks